۲۹ شهریور ۱۴۰۳ |۱۵ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Sep 19, 2024
آقا حسن صفوی موسوی

حوزہ/ انجمنِ شرعی شیعیانِ جموں وکشمیر کے صدر حجۃ الاسلام والمسلمین آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے کہا کہ آج جہاں لوگ وقف ترمیمی بل کے بارے میں جے پی سی (جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی) سے مخالفت کر رہے ہیں اور لوگ حکومت کے سامنے واضح کہتے ہیں کہ ترمیم شدہ بل کی کوئی ضرورت نہیں ہے بلکہ اس سے مزید نقصانات کا خدشہ ہے اس دوران مرکزی حکومت کی نظریں جموں و کشمیر کے شیعہ موقوفات کے تئیں مرکوز ہونا کسی بڑی سازش کی نوید ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جموں کشمیر انجمنِ شرعی شیعیان کے صدر حجۃ الاسلام والمسلمین آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے کہا کہ آج جہاں لوگ وقف ترمیمی بل کے بارے میں جے پی سی (جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی) سے مخالفت کر رہے ہیں اور لوگ حکومت کے سامنے واضح کہتے ہیں کہ ترمیم شدہ بل کی کوئی ضرورت نہیں ہے بلکہ اس سے مزید نقصانات کا خدشہ ہے اس دوران مرکزی حکومت کی نظریں جموں و کشمیر کے شیعہ موقوفات کے تئیں مرکوز ہونا کسی بڑی سازش کی نوید ہے۔

آغا صاحب نے کہا کہ آج مرکز نے مختلف لوگوں کو نامہ ارسال کرتے ہوئے لکھا ہے کہ وہ اس بارے میں اپنی رائے پیش کریں۔

آغا حسن نے واضح الفاظ میں کہا کہ وقف املاک حکومت کی املاک نہیں ہیں نہ ہی یہ راجا مہاراجاوں کی جائداد ہیں بلکہ یہ شیعہ عوام کی اپنی ذاتی املاک ہیں جو انہوں نے مذہبی اور خیراتی کاموں کے لیے پیش کی ہیں جس پر حدود شرعی نافذ ہیں اور متولیوں کا رول صرف حفاظت اور شرعی امورات میں خرچ کرنا ہے۔

آغا صاحب نے اس مرکزی سوچ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا یہ غیر شرعی اقدام کسی بھی حال میں قابل قبول نہیں ہوگا اور یہ مداخلت فی الدین کا منہ بولتا ثبوت ہے جس سے عام لوگوں کا بھی باخبر رہنا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .